اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ایران کے وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی نے تین یورپی ممالک اور امریکہ کی جانب سے ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز میں پیش کی گئی ضدِ ایرانی قرارداد کی منظوری پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ یہ قرارداد ان چار ممالک کے دباؤ پر اس کے باوجود منظور کی گئی کہ بورڈ کے 15 اراکین نے مخالفت یا عدمِ شرکت کا اظہار کیا تھا۔
عراقچی نے کہا کہ ان ممالک نے ایران کی مثبت کوششوں اور تعاملی رویے کو نظرانداز کرکے نہ صرف ایران کے ساتھ روابط اور مذاکراتی فضا کو متاثر کیا ہے بلکہ اس اقدام کے ذریعے آئی اے ای اے کی ساکھ اور ادارہ جاتی استقلال کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ ان کے بقول، یہ حرکت ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کرے گی۔
وزیرِ خارجہ نے مزید وضاحت کی کہ اگرچہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں تین یورپی ممالک کی جانب سے منسوخ شدہ قراردادوں کو بحال کرنے کی غیرقانونی کوشش کے بعد، “تفاهم قاہرہ” عملی طور پر ایران اور ایجنسی کے درمیان پادمانی (Safeguards) تعاون کا مؤثر فریم ورک نہیں رہا تھا، تاہم اب ایران نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کو باضابطہ خط کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ یہ تفاهم اب مکمل طور پر غیر معتبر ہے اور اسے ختم شدہ سمجھا جائے۔
آپ کا تبصرہ